آتشؔ Ú©Û’ Ø+الات٠زندگی
ظÛیر الدین اØ+مد
Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ø+یدر علی آتشؔ Ú©Û’ بزرگوں کا وطن بغداد تھا۔ آباؤاجداد میںکوئی صاØ+ب تلاش معاش میں دÛÙ„ÛŒ آئے اور پرانے قلعے میں آباد Ûوئے۔ آتشؔ Ú©Û’ والد Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ø¹Ù„ÛŒ بخش شجاع Ø§Ù„Ø¯ÙˆÙ„Û Ú©Û’ عÛد میں دÛÙ„ÛŒ سے Ùیض آباد آئے اور Ù…Ø+Ù„Û Ù…ØºÙ„ Ù¾ÙˆØ±Û Ù…ÛŒÚº آباد Ûوئے۔ آتشؔ ÛŒÛیں پیدا Ûوئے۔ آتشؔ Ú©Û’ متعلق مختل٠تذکروں میں جو باتیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ Ûیں ان سے ذیل Ú©ÛŒ باتیں معلوم Ûوتی Ûیں: ابھی جوان Ù†Ûیں Ûوئے Ú©Û ÙˆØ§Ù„Ø¯ کا انتقال ÛÙˆ گیا۔ کسی کا Ø³Ø§ÛŒÛ Ø³Ø± پر Ù†Û Ø±Ûا۔ اس کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛŒÛ Ûوا Ú©Û ØªØ¹Ù„ÛŒÙ… ادھوری Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒÛ” وقت آوارگی میں گزرتا تھا۔ وقت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± Ùوج Ú©Û’ نوجوانوں Ú©ÛŒ صØ+بت میں گزرتا تھا اس لیے بانکے اورسرکش ÛÙˆ گئے۔ مغل بچوں Ú©ÛŒ صØ+بت میں تیغ زنی بھی سیکھ Ù„ÛŒ اور اس میں خاصی Ù…Ûارت پیدا کر لی۔ مزاج کا ÛŒÛ Ø+ال تھا Ú©Û Ø¨Ø§Øª بات پر تلوار کھینچ لیتے تھے۔ اس کا Ù†ØªÛŒØ¬Û ÛŒÛ ØªÚ¾Ø§ Ú©Û Ú†Ú¾ÙˆÙ¹ÛŒ سی عمر میں تلواریے مشÛور ÛÙˆ گئے۔ ÛŒÛ Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ø§ÛŒØ³Ø§ تھا Ú©Û Ø¨Ø§Ù†Ú©Ù¾Ù† Ú©Ùˆ بڑی قدر Ú©ÛŒ نظر سے دیکھا جاتا تھا اس لیے بانکپن Ú©Û’ انداز Ù†Û’ اور بھی ترقی Ú©ÛŒ اور ÛŒÛ Ø§Ù† کا مستقل مزاج بن گیا۔ آتش وجیÛÛØŒ گورے Ú†Ù¹Û’ اور خوبصورت نوجوان تھے، قد لمبا اور بدن چھریرا تھا۔ زندگی توکل Ú©Û’ عالم میں گزاری پھر بھی گھوڑا ضرور بندھا رÛتا تھا۔ سپاÛÛŒØ§Ù†Û Ø§ÙˆØ± Ø±Ù†Ø¯Ø§Ù†Û ÙˆØ¶Ø¹ Ú©Û’ ساتھ ÙÙ‚ÛŒØ±Ø§Ù†Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ بسر کرتے تھے۔ بڑھاپے تک تلوار باندھتے تھے۔ سر پر کبھی زل٠Ûوتی اور کبھی Ø+یدری چٹیا۔ سر پر بانکی ٹوپی رکھتے تھے جو لبوں تک جھکی رÛتی تھی، بعض لوگوں Ù†Û’ لکھا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù“ØªØ´Ø” تÛمد باندھتے تھے۔ Ûاتھ میں ڈنڈا رÛتا تھا۔ اس ÚˆÙ†ÚˆÛ’ میں سونے کا چھلا ٹکا Ûوتا تھا۔ سچے کام Ú©ÛŒ سلیم شاÛÛŒ جوتی Ù¾Ûنتے تھے۔ بعض لوگوں Ù†Û’ آتشؔ Ú©ÛŒ Ø§Ù“Ø²Ø§Ø¯Ø§Ù†Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ Ú©ÛŒ تصویر یوں کھینچی ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ûیں کبوتروں کا بÛت شوق تھا، جس Ø+جرے میں رÛتے تھے اس میں جھلنگا پلنگ بچھا Ûوا Ûوتا نیچے بوریے کا Ùرش Ûوتا۔ دیواروں میں کبوتروں Ú©ÛŒ کابکیں Ûوتیں۔ آتشؔ اپنے Ø+جرے میں بیٹھتے تو کبوتر اڑ اڑ کر آتے۔ کبھی سر پر بیٹھتے اور کبھی گردن پر اور ÛŒÛ Ø§Ù† Ú©ÛŒ اس Ø+رکت سے خوش Ûوتے، امیرزادے بھی آتے تو اسی Ùرش پر بیٹھتے۔ آتشؔ Ú©Ùˆ Ùیض آباد Ú©Û’ Ø´Ø§Ø¹Ø±Ø§Ù†Û Ù…Ø§Ø+ول میں Ø±Û Ú©Ø± شاعری کا شوق Ûوا تو Ùارسی اور اردو دونوں میں شاعری شروع کی۔ ایک طر٠ان کا بانکپن، دوسرے ان Ú©ÛŒ شاعری۔ نواب Ù…Ø+مد تقی خاں شاعری اور Ø³Ù¾Û Ú¯Ø±ÛŒ دونوں Ú©Û’ قدردان تھے، اس لیے آتشؔ Ú©Ùˆ ملازم رکھ لیا۔ نواب صاØ+ب شاÛان اودھ Ú©Û’ وزیر تھے۔ نواب غازی الدین Ø+یدرؔ Ú©Û’ عÛد میں ملازمت Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر لکھنؤ Ú†Ù„Û’ آئے۔ آتشؔ بھی ان Ú©Û’ ساتھ لکھنؤ آ گئے۔ لکھنؤ آ کر آتشؔ Ú©Ùˆ نئی طرØ+ کا ماØ+ول ملا۔ اس ماØ+ول کا اثر تھا Ú©Û Ù…Ø·Ø§Ù„Ø¹Û Ú©Ø§ شوق Ûوا اور دن رات علمی مشاغل میں گزرنے Ù„Ú¯Û’Û” اسی Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ù…ÛŒÚº مصØ+Ùیؔ Ú©ÛŒ شاگردی اختیار کی۔ مصØ+Ùیؔ Ù†Û’ اپنے تذکرے میں ان کا ذکر بڑی Ù…Ø+بت سے کیا ÛÛ’ اور وجیÛÛ Ø§ÙˆØ± Ù…Ûذب الاخلاق جوان Ú©Ûا ÛÛ’Û” شاعری Ú©Û’ متعلق بھی پیشین گوئی Ú©ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û Ø²Ù†Ø¯Û Ø±Ûا تو نام پیدا کرے گا۔ لکھنؤ Ù¾ÛÙ†Ú†Ù†Û’ Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ دن بعد نواب Ù…Ø+مد تقی خاں بÛادر کا انتقال ÛÙˆ گیا۔ آتشؔ Ù†Û’ اس Ú©Û’ بعد کسی Ú©ÛŒ ملازمت Ù†Ûیں کی۔ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ ÛŒÛاں سے وظیÙÛ Ù…Ù„ØªØ§ تھا۔ اس پر گزر اوقات Ûوتی تھی۔ ایک چھوٹا سا کچا مکان خرید لیا تھا۔ اسی میں رÛتے تھے۔ ÛŒÛ Ù…Ú©Ø§Ù† خرید لینے Ú©Û’ بعد ایک شری٠خاندان میں شادی کر لی۔ بیوی بڑی نیک اور سگھڑ عورت تھیں۔ آتشؔ Ú©ÛŒ جو تھوڑی سی آمدنی تھی اس سے گھر چلاتی تھیں۔ ان بیوی سے آتشؔ Ú©Û’ Ûاں ایک لڑکا پیدا Ûوا۔ اس کا نام Ù…Ø+مد علی رکھا۔ Ù…Ø+مد علی بھی شاعر تھے اور جوشؔ تخلص کرتے تھے۔ عین عالم جوانی میں ان کا انتقال ÛÙˆ گیا۔ اخیر عمر میں ان Ú©ÛŒ بینائی جاتی رÛÛŒ تھی۔ اسی زمانے میں ان Ú©Û’ بیٹے Ú©ÛŒ شادی Ûوئی اور اس شادی کا سارا انتظام ان Ú©Û’ شاگرد جے دیال Ù†Û’ کیا۔ خرچ بھی جے دیال ÛÛŒ Ù†Û’ کیا۔ بڑی دھوم دھام Ú©ÛŒ شادی Ûوئی، تمام اØ+باب، رشتے دار اور شاگرد جمع Ûوئے۔ جب بیٹا دولÛا بن کر سامنے آیا تو آتش پھوٹ پھوٹ کر رونے Ù„Ú¯Û’Û” لوگوں Ù†Û’ Ú©Ûا، خدا Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ بیٹے کا سÛرا دکھایا، ÛŒÛ Ø®ÙˆØ´ÛŒ کا وقت ÛÛ’ØŒ Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ شکر ادا کیجیے۔ روکر بدشگونی Ù†Û Ú©ÛŒØ¬ÛŒÛ’Û” Ú©ÛÙ†Û’ Ù„Ú¯Û’ ’’اس بات پر روتا ÛÙˆÚº Ú©Û Ù…Ø+مد علی Ú©ÛŒ ماں Ø²Ù†Ø¯Û Ù†Ûیں Ûیں۔ ÙˆÛ Ûوتیں تو بیٹے کا سÛرا دیکھ کر کس قدر خوش Ûوتیں۔ Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ میری آنکھیں چھین لیں، دولÛا Ú©ÛŒ صورت تک Ù†Ûیں دیکھ سکتا۔ بھلا ÛŒÛ Ø®ÙˆØ´ÛŒ کا کیا موقع ÛÛ’Û” خیر، Ø§Ù„Ù„Û ØªÙ… لوگوں Ú©Ùˆ مبارک کرے۔‘‘ آتش ایک دن اچھے خاصے بیٹھے تھے Ú©Û Ø·Ø¨ÛŒØ¹Øª بگڑی اور دیکھتے دیکھتے انتقال ÛÙˆ گیا۔ Ø®ÙˆØ§Ø¬Û Ù…Ø+مد علی جوشؔ باپ Ú©Û’ مرنے Ú©Û’ وقت Ø²Ù†Ø¯Û ØªÚ¾Û’Û” باپ Ú©Û’ مرنے کا اس قدر ØµØ¯Ù…Û Ûوا Ú©Û Ù…Ø´Ø§Ø¹Ø±ÙˆÚº میں آنا جانا ترک کردیا۔ کوئی ایک سال Ø²Ù†Ø¯Û Ø±ÛÛ’ اورÛیضے Ú©Û’ مرض میں انتقال کیا۔ لکھنؤ میں آتشؔ Ú©Û’ بے شمار شاگرد تھے۔ ان میں سے بعض بÛت مشÛور Ûیں۔ ان میں نواب مرزا شوقؔ، پنڈت دیا شنکر نسیمؔ، واجد علی Ø´Ø§Û Ø§Ø®ØªØ±Ø”ØŒ نواب سید Ù…Ø+مد خاں رندؔ، میر وزیر علی Ø+یاؔ، دوست علی خلیلؔ اور آغا Ø+جو شرÙØ” Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ø¹Ø±ÙˆÙ Ûیں۔